گھر پر پڑھائی کو پیداواری بنانے کے سات بہترین طریقے

گھر پر پڑھائی کو پیداواری بنانے کے سات بہترین طریقے

گھر پر پڑھائی کو پیداواری بنانے کے سات بہترین طریقے

بعض اوقات آپ پڑھائی کے لیے یونیورسٹی یا لائبریری نہیں جانا چاہتے اور گھر پر رہ کر ہی پڑھنا چاہتے ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم سب کے لیے یہ فیصلہ ہر بار بہترین ثابت نہیں ہوتا، عین پڑھائی کے وقت ہم پر سستی اور کاہلی حاوی ہو جاتی ہے اور ہمارا سارا عزم دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے۔

 اگر آپ گھر پر رہ کر اپنی پڑھائی کو پیداواری بنانا چاہتے ہیں تو ذیل میں ہم آپ کے لیے کچھ کار آمد ٹِپس دے رہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ گھر پر ہی اپنی پڑھائی کو بہترین بنا سکتے ہیں۔

درست ماحول تشکیل دیں

پڑھائی کے لیے بہترین ماحول کو تشکیل دینا انتہائی ضروری ہے، اب جبکہ آپ نے یونیورسٹی یا لائبریری کے بجائے گھر پر رہ کر پڑھنے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو پڑھائی کا آغاز کرنے سے پہلے یہ دیکھیں کہ آپ نے جس جگہ کا انتخاب کیا ہے اسے خاموشی سے بھری ہوئی اور آرام دہ ہونا چاہیے۔ اگر آپ کے گھر میں افراد زیادہ ہیں اور یہاں ہر وقت شور و غل مچا رہتا ہے تو آپ کے لیے بہتر یہی ہے کہ لائبریری چلے جائیں کیونکہ پڑھائی کے لیے جگہیں بدلتے رہنا زیادہ بہتر ہے۔ صبح کے وقت جب موسم خوشگوار ہو اور پرندے چہچہا رہے ہوں ایسے میں کسی قریبی پارک میں چلے جانا بھی آپ کے لیے بہتر ہوگا جہاں آپ صبح کی خوشگوار فضا میں بیٹھ کر اطمینان سے پڑھ سکتے ہیں۔   

خود کو منظم رکھیں

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ عمومی انداز میں کاغذ پر لکھ کر اپنا شیڈول بنانا آپ کے لیے کسی بوجھ کی طرح ہے تو اس بوجھ کو خود پر لادنے کی قطعی ضرورت نہیں۔ کسی پلے اسٹور یا ایپ اسٹور پر جائیں اور ایسی ایپ ڈائون لوڈ کریں جس میں آپ اپنی پڑھائی کا سارا شیڈول درج کرسکیں۔ اس ایپ میں آپ کی پڑھائی میں آنے والی بہتری کا تمام ریکارڈ درج ہوتا رہے گا اور آپ وقتاً فوقتاً اسے جانچ سکیں گے۔ اپنے اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ کے ذریعے آپ کبھی بھی اور کہیں بھی اپنی تعلیمی کارکردگی کے بارے میں جان سکیں گے کہ اس میں بہتری آ رہی ہے یا نہیں۔  

اپنے وقت کو منظم کریں

اپنے وقت کو اچھی طرح منظم کرنا اور اس کا درست استعمال آپ کے مستقبل کی کامیابی کا تعین کرنے والی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ خود کو سر درد سے بچانے کے لیے آپ کو چاہیے کہ اپنی پڑھائی اور دیگر معمولات کے لیے وقت کو مختص کرلیں۔ اس کے بعد جس چیز کو جس وقت پر کرنا ہو اُسے اُسی وقت کریں۔ اپنے طے شدہ وقت کے بہترین استعمال کے لیے ٹال مٹول کی عادت اور کاہلی سے جان چھڑائیں۔ اپنے وقت کو منظم کرنے کی یہ عادت نہ صرف آپ کی پڑھائی کو بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں اس عادت سے آپ کو بہت فائدہ ہوگا۔

اپنے ہم جماعت طلبا اور اساتذہ سے بات چیت کریں

پڑھائی کے دوران اگر آپ کو کسی مقام پر لگتا ہے کہ آپ کا ذہن ایک جگہ آکر رُک گیا ہے اور بہت کوشش کے باوجود آپ آگے نہیں بڑھ پا رہے تو ایک جگہ منجمد ہوجانے سے بہتر ہے کہ ایسے عالم میں سب سے پہلے اپنے ہم جماعت اور ہم سبق طلبہ سے بات چیت کریں کیونکہ بات کرنے سے حل نکلتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے اساتذہ سے بات چیت کرنا بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ویب سائٹ پر کسی ڈسکشن فورم میں، گروپ چیٹ میں یا ای میل کے ذریعے اپنے اساتذہ سے بات چیت کریں، چاہے آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو یا آپ کسی چیز کے بارے میں جاننا چاہتے ہوں، بغیر جھجھکے اپنے اساتذہ سے بات کریں کیونکہ اس سے صرف آپ کا ذہن ہی کلیئر نہیں ہوگا بلکہ اس سے دوسرے طلبہ و طالبات کو بھی بہت فائدہ پہنچے گا۔

اپنے نوٹس کو فلیش کارڈز میں تبدیل کریں

فلیش کارڈز کا استعمال بہترین اسٹوڈنٹس کا ایک راز ہوتا ہے جسے ہم آپ کے سامنے عیاں کر رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا کرشماتی طریقہ ہے جس سے آپ کو جیومیٹری اور ریاضی کے لمبے لمبے فارمولے بھی آسانی سے یاد ہوجائیں گے۔ فلیش کارڈ کے ایک طرف فارمولا لکھیں اور دوسری طرف اس کا نام لکھ لیں اس کے بعد جب بھی آپ کو وقت ملے ان فلیش کارڈز پر ایک نظر مار لیں۔ کسی بھی مضمون کے نوٹس کے لمبے لمبے صفحات کے مقابلے میں چھوٹے چھوٹے فلیش کارڈز آپ کی یادداشت میں زیادہ آسانی سے سما جاتے ہیں اور ان پر لکھی ہوئی چیزیں بھی بہت آسانی سے آپ کو یاد ہوجاتی ہیں۔

ایک وقفہ لیں

گذشتہ چند ماہ میں کام کا بوجھ ایک ذہنی بیماری کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ جب آپ خود پر کسی ٹاسک تک پہنچنے کا بوجھ لاد لیتے ہیں تو آپ کا ذہن اور جسم ایک طرح کے تنائو کا شکار ہوجاتا ہے ٹاسک کے مکمل ہونے تک ایک اینٹھن آپ کے حواس پر چھائی رہتی ہے اور جب وہ ٹاسک مقررہ وقت پر پورا نہیں ہوتا تو آپ کا جسم شدید قسم کی تھکن کا شکار ہو جاتا ہے، یاد رکھیں کہ اس بوجھ سے تھک کے آپ گر بھی سکتے ہیں۔ یہی حال پڑھائی کا بھی ہے جب آپ خود پر پڑھائی کا بوجھ لاد لیتے ہیں تو ذہنی اور جسمانی دونوں طرح سے آپ ایک طرح کے تنائو میں آجاتے ہیں اور جب پڑھائی کا ہدف مقررہ وقت میں حاصل نہیں ہو پاتا تو آپ ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی طور پر بھی خود کو بہت تھکا ہُوا، بد دل اور بے سکون پاتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ آپ کی صحت سب سے مقدم ہے چاہے وہ ذہنی صحت ہو یا جسمانی، آپ نے ہر دو طرح سے اپنا خیال رکھنا ہے۔ اس لیے کام کے دوران مناسب وقفہ لیں، اچھی نیند لیں اور اپنے آپ کو راحت اور سکون سے بھریں تاکہ آپ اگلے قدم پر زیادہ توانائی کے ساتھ اپنے اہداف کی طرف بڑھ سکیں۔

خود کو انعام دیں

جیسا کہ اس کے عنوان سے ہی ظاہر ہے کہ کسی بھی ٹاسک کو مکمل کرنے پر خود کو اجر یا انعام دیں کیونکہ جب کوئی انسان کسی شعبے میں محنت کرتا ہے تو اس کے عوض انعام کا بھی خواہش مند رہتا ہے اس لیے جب بھی کوئی ہدف کامیابی کے ساتھ مکمل ہو تو خود کو انعام سے نوازیں تاکہ اگلے ہدف تک جانے کی لگن برقرار رہے۔   

چھوٹے چھوٹے وقفے لینا اور خود کو اجر سے نوازنے کا عمل نہ صرف آپ کے ذہن و جسم کو راحت پہنچاتا ہے بلکہ آپ کے اندر مزید محنت کے لیے جوش و جذبہ بھی پیدا کرتا ہے۔

تو جناب یہ کچھ کارآمد طریقے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی پڑھائی کو پیداواری بناسکتے ہیں اور اپنے وقت کا بہترین استعمال کرسکتے ہیں۔

 

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو