اپنے وقت کو قابلِ قدر تحقیقی عمل میں صرف کریں

تحقیق اور ترقی بدعت کی بنیاد پر قائم ہے۔ اپنے وقت اور کوشش کو تحقیق میں لگانے سے اہم مہارت پیدا ہوتی ہے جو زندگی بھر چلتی ہے

نیشنل شوگر کراپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ
نیشنل شوگر کراپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (این ایس سی آر آئی) کو 1995 میں اس ادارے کے قیام کے آغاز میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے پی ایس ڈی پی کے تحت پی اے آر سی کے ذریعے ملنے والے فنڈز کے تحت ایک ڈیولپمنٹ پراجیکٹ کی صورت میں قائم کیا گیا تھا، تاہم فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کے باعث یہ ڈیولپمنٹ پراجیکٹ 2003 تک پھیلتا چلا گیا۔ جولائی 2003 میں اس منصوبے کو مکمل ہونے پر پی اے آر سی کے باقاعدہ انسٹی ٹیوٹ میں تبدیل کردیا گیا۔

یہ ادارہ ٹھٹھہ کے تاریخی مکلی قبرستان کے بالکل قریب جنگ شاہی روڈ پر واقع ہے۔

اس کمپاؤنڈ میں 4 ایکڑ اراضی پر دفتری عمارات، لیبارٹریز اور رہائشی عمارتیں قائم ہیں جو حکومت سندھ نے خریدی تھی۔

این ایس سی آر آئی کے پاس اپنی ذاتی 60 ایکٹر زرعی اراضی ہے جس پر ریسرچ کی غرض سے گنے کی فصل اگائی جاتی ہے، یہ زرعی اراضی این ایس سی آر آئی کے مرکزی دفتر سے تقریباً 14 کلومیٹر کے فاصلے پر دیہ کلا کوٹ میں ٹھٹھہ گھوڑا باڑی روڈ پر واقع ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے اہم مقاصد میں ملک کے مختلف زرعی ماحولیاتی زونز کے لئے اعلیٰ قسم کی چینی کی پیداوار دینے والی گنے کی اقسام کی ترقی شامل ہے۔

انسٹی ٹیوٹ میں تیار کی جانے والی گنے کی نئی اقسام کے لیے کیڑوں سے تحفظ ، قحط سالی سے بچائو، نمکینی، ٹھنڈ اور شدید درجہ حرارت اور دیگر ناسازگار حالات سے نبرد آزما ہونے کے اقدامات پر ریسرچ کی جاتی ہے، تاکہ ان تمام عوامل اور موسمی تغیر کو برادشت کرتے ہوئے گنے کی عمدہ اقسام تیار کی جا سکیں۔

مزید یہ کہ اس ادارے کا مقصد ترقی پسند کسانوں کے ساتھ مل کر نئی اقسام کا بنیادی بیج تیار کرنا ہے تاکہ گنے کی بہترین اور صحت مند فصل تیار کی جا سکے اس کے ساتھ ساتھ سائنسی معلومات کے تبادلے کے لیے قومی اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان روابط استوار کرنا، سائنسدانوں کے دورے اور افرادی قوت کی تربیت کرنا بھی انسٹیٹیوٹ کے اغراض و مقاصد میں شامل ہے۔  
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو