پنجاب میں اساتذہ کو سوشل میڈیا کا استعمال بند کرنے کی تنبیہ
پنجاب میں اساتذہ کو سوشل میڈیا کا استعمال بند کرنے کی تنبیہ
پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا کے استعمال سے منع کرنے کی اپنی سابقہ پالیسی کو برقرار رکھتے ہوئے اسکول اساتذہ کو سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم استعمال کرنے سے روک دیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ریاستی اداروں کے خلاف جاری مہم میں حصہ لینے اور کسی سیاسی جماعت کا ساتھ دینے سے گریز کریں۔
پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن نے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز (ایلیمنٹری ایجوکیشن) اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسران کو سرکاری ملازمین کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق تازہ ترین ہدایات جاری کردی ہیں۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب ان ہدایات کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ انسٹرکٹرز کے خلاف سخت اقدامات کرے گا۔ 13 اپریل کو، ڈی پی آئی نے تمام تعلیمی حکام کو ایک خط بھیجا جس میں انہیں اپنے عملے پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کو محکمہ کی جانب سے تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پنجاب حکومت نے پہلے ہی اکتوبر2021 میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں اپنے تمام ملازمین کو سوشل اور روایتی میڈیا استعمال کرنے سے منع کیا گیا تھا، اسے سروس کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا کہ قواعد کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم حکومت کی منظوری کے بغیر کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پ رہونے والی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتا۔
سروس ریگولیشنز کے رول 18 کے مطابق سرکاری معلومات یا دستاویزات کا کسی بھی نجی شخص یا پریس (میڈیا) کے ساتھ یا کسی ایسے سرکاری ملازم کے ساتھ اشتراک نہیں کیا جا سکتا جو انہیں وصول کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
پنجاب حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کو نشر کرنے کے لیے اکثر سوشل میڈیا ویب سائٹس اور ایپس، جیسے کہ فیس بک، ٹوئیٹر، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور اسی نوعیت کے دیگر پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں، کبھی کبھار ایسے اعمال، حرکات یا رویے میں ملوث ہوتے ہیں جو سرکاری طرز عمل کے مطلوبہ معیارات کے مطابق نہیں، جیسا کہ قواعد میں بیان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ماہر تعلیم ڈاکٹر پرویز ہودبھائی نے سوشل میڈیا استعمال کرنے والے اساتذہ پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی پابندیوں کو نافذ کرنے کے لیے حکومت کو پورے ملک کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنا پڑے گا۔