ایچ ای سی کا سیلاب سے متاثرہ طلباء کی فیسیں موخر کرنے کا اعلان
ایچ ای سی کا سیلاب سے متاثرہ طلباء کی فیسیں موخر کرنے کا اعلان
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے اعلان کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلباء، جو سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں داخلہ لے رہے ہیں، ان سے دو سیمسٹروں کے لیے لیٹ فیس وصول کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں سیلاب زدہ علاقوں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہیں اور ان علاقوں میں ویٹرنری یونیورسٹیوں کے ذریعے لائیو اسٹاک کی بحالی کے لیے بھی مدد کی جا رہی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں یونیورسٹیوں کو معاوضہ دینے کا منصوبہ بھی تیار کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی کے مطابق تعلیم اور ٹیکنالوجی آپس میں جڑے ہوئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ تعلیم کے شعبے میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ کووِڈ کے دوران اسمارٹ کلاس رومز اور ٹیکنالوجی نے تعلیمی عمل کو بلا تعطل جاری رکھنے میں مدد کی۔ آئی ٹی کے شعبے میں انقلاب کی وجہ سے مستقبل میں تعلیم گاہوں کے لیے عمارتوں کی ضرورت نہیں رہے گی اور تعلیم کے حصول اور فروغ کے لیے فون ہی کافی ہوں گے۔ مستقبل کی تعلیم آن لائن ہوگی اور لیبارٹری کی مشقیں (پریکٹس) ورچوئل سمیلیشنز کے ذریعے کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ، ایچ ای سی نے ایئر یونیورسٹی، نسٹ اور یو ای ٹی سمیت کئی یونیورسٹیوں میں مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق پروگرام شروع کیے ہیں۔ ڈاکٹر مختار احمد نے ملک بھر میں ہنرمندی کی تعلیم کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سادہ تعلیمی ڈگری سے زیادہ قیمتی ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہنرمندی کی تعلیم ملک کی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔