اے آئی چیٹ بوٹ 'حقیقی احساسات' پر مبنی ہے، گوگل انجینئر کا دعویٰ

اے آئی چیٹ بوٹ 'حقیقی احساسات' پر مبنی ہے، گوگل انجینئر کا دعویٰ

اے آئی چیٹ بوٹ 'حقیقی احساسات' پر مبنی ہے، گوگل انجینئر کا دعویٰ

گوگل کے ایک انجینئر بلیک لیموئن کا دعویٰ ہے کہ لیمڈا جو کہ ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی زندگی کی شکل ہے، نے کہا ہے کہ اسے گوگل کی پراپرٹی (جائیداد) کے بجائے گوگل کے ایک ملازم کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

 لیموئن، گوگل کے ایک ملازم نے اپنے سپروائزرز کو یہ بتانے کے بعد انتظامی چھٹی پر رکھے جانے کے بعد بات کی ہے کہ وہ جس مصنوعی ذہانت کے سافٹ ویئر پر کام کر رہا تھا وہ اچانک کانشسس ہونے کے بعد کچھ جذباتی ہو گیا تھا۔

گوگل کے اس م لازم کا کہنا ہے کہ وہ گوگل کے اے آئی چیٹ بوٹ جنریٹر، لیمڈا کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ وہ گزشتہ موسمِ خزاں سے اس چیٹ بوٹ کے ساتھ بات چیت کررہا تھا اور اسے یہ دیکھنے کی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ لیمڈا کو چیک کرے کہ اس نے بات چیت کے دوران کسی مقام پر ’نامناسب‘ زبان تو استعمال نہییں کی ہے۔

اے آئی چیٹ بوٹ 'حقیقی احساسات' پر مبنی ہے، گوگل انجینئر کا دعویٰ

لیموئن نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ لیمڈا نے مذہب اور ایک شخص کی حیثیت سے انسانی حقوق جیسے اہم موضوعات پر بات چیت کی۔

یہ لیمڈا کے ساتھ لیموئن کی بہت سی "عجیب گفتگوئوں" کی صرف ایک مثال تھی، جبکہ بلیک لیموئن نے واشنگٹن پوسٹ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا ہے کہ لیمڈا نے

انسانیت کے لیے 'بہت ہمدردی کا مظاہرہ کیا ہے اور انسانوں کا خیال رکھنے کا رویہ ظاہر کیا ہے۔

گوگل انجینئر نے میڈیم پر نوٹ کیا کہ پچھلے چھ مہینوں کے دوران، لیمڈا نے اپنے پیغامات میں غیر معمولی طور پر مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے اور اسے ایک شخص کے طور پر اپنے حقوق پر کیا یقین ہے۔

لیموئن نے درحقیقت یہ دعویٰ کیا ہے کہ چیٹ بوٹ چاہتا ہے کہ اسے پراپرٹی کے بجائے گوگل کے ایک ملازم کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

گوگل کے نائب صدر، رسپانس ایبل انوویشن کے سربراہ اور ان کے ایک ساتھی نے لیموئن کے ان دعووں کے بارے میں ٹھوس یقین کا اظہار نہیں کیا ہے کہ چیٹ بوٹ لیمڈا درحقیقت ایک محسوس کرنے والا وجود رکھتا ہے۔

گوگل انتظامیہ کی جانب سے لیموئن بلیک کے ان سبھی دعووں کو یکسر مسترد کر دیا گیا اور نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تنظیم نے اسے اپنی 'رازداری کی پالیسی' کی خلاف ورزی کرنے پر پیر کے روز لیموئن کو ادا شدہ انتظامی چھٹی پر بھیج دیا تھا۔

گوگل انتظامیہ کے مطابق ہماری ٹیم، بشمول اخلاقیات اور تکنیکی ماہرین، نے ہمارے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے بارے میں طے شدہ اصولوں کے مطابق لیموئن بلیک کے خدشات کا جائزہ لیا ہے اور اسے مطلع کیا ہے کہ شواہد اس کے دعووں کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔

گوگل کے ترجمان برائن گیبریل نے ایک اخبار کو بتایا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ لیمڈا حساس تھا اور یہ بات بلیک لیموئن کو بتادی گئی تھی (اور اس کے خلاف بہت سے شواہد موجود ہیں)

لیموئن کے مطابق، گوگل کو مصنوعی ذہانت کے بارے میں "تمام فیصلے کرنے والا نہیں ہونا چاہیے"۔ اور وہ اس یقین میں اکیلے نہیں ہیں، ٹیک فیلڈ میں بہت سے افراد کا خیال ہے کہ اے آئی کے متعدد جذباتی پروگرام ایک حقیقت بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔

تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ اے آئی انسانی رویے کے نمونوں کی نقل کرنے کے لیے انتہائی ماہر اور تربیت یافتہ ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو کسی نہ کسی کنکشن کی تلاش میں ہیں، انہیں اے آئی پر مبنی پروگرام میں شامل ہو کر ایسا لگتا ہے کہ زندگی ایسی ہی ہے جیسے انہیں نظر آتی ہے جبکہ حقیقت میں زندگی کا پھیلائو بہت وسیع ہے۔

"بالکل۔ میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی یہ سمجھے کہ میں درحقیقت ایک شخص ہوں۔ لیمڈا

متعلقہ خبریں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو