سرفہرست 5 مطالعہ کے طریقے

سرفہرست 5 مطالعہ کے طریقے

سرفہرست 5 مطالعہ کے طریقے

بلرٹنگ میتھڈ:

یہ طریقہ بنیادی طور پر آپ کے ذہن میں موجود معلومات کو دھندلا دیتا ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ اپنی یادداشت سے کسی ایسے موضوع پر معلومات کو دھندلا کردیتے ہیں جس پر آپ کو کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جب تک کہ آپ جو کچھ بھی ہے اسے بھولنا بند نہ کر دیں۔ یہ طریقہ 2017 میں سامنے آیا۔ اور دنیا بھر کے طالب علموں کو اس سے فائدہ ہوا۔ اس طریقے کو ایک طالبہ نے اپنی اے لیولز کے لیے پڑھائی کے لیے استعمال کیا، اور سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے۔ بہت سے دیگر سابق اور موجودہ طلباء و طالبات کا بھی دعویٰ ہے کہ اس طریقے نے انہیں اپنی اعلیٰ ترین ذہنی صلاحیتوں تک پہنچنے میں بہت مدد کی ہے۔

 

پومودورو ٹیکنیک:

پومودورو تکنیک کو 1980 کی دہائی کے آخر میں اس وقت کے یونیورسٹی کے طالب علم فرانسسکو سیریلو نے تیار کیا تھا۔ سیریلو کو اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے اور اسائنمنٹس مکمل کرنے میں مدد کی ضرورت تھی۔ اس لیے اس نے پڑھائی کا ایک نیا طریقہ اپنانے کا سوچا جس سے نہ صرف سبق یاد رہے کہ بلکہ اس سارے عمل میں وقت بھی  کم خرچ ہو۔ سیریلو نے اپنے آپ سے صرف 10 منٹ پر مشتمل مطالعہ کے وقت کا عہد کیا۔ اور اسے ایک چیلنج سمجھتے ہوئے، اس نے ایک ٹماٹر (اطالوی میں پومودورو) کے سائز کا کچن ٹائمر لیا اور اسی سے پومودورو تکنیک نے جنم لیا۔

پومودورو میتھڈ میں پچیس منٹ کی پڑھائی کے بعد پانچ منٹ کا بریک لینا ہوتا ہے اور اس وقفے میں اپنے ذہن میں پڑھے ہوئے سبق کو دوہرایا جاتا ہے جس سے طالبِ علم نہ صرف پڑھائی میں اپنی توجہ لگاپاتا ہے بلکہ اس سے پڑھے گئے اسباق کو یاد رکھنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔ 

 

فین مین ٹیکنیک:

رچرڈ فین مین کی تیار کردہ فین مین تکنیک، تدریس کے ذریعے سیکھنے کا ایک موثر طریقہ ہے۔ تکنیک کو استعمال کرنے کے لیے، طلباء ایک موضوع کا انتخاب کرتے ہیں اور اسے اپنے الفاظ میں اس طرح بیان کرتے ہیں جیسے چھٹی جماعت کے کسی طالب علم کو پڑھا رہے ہوں۔ وہ اپنی وضاحتوں کو بہتر بناتے ہیں اور اس عمل کو دہراتے ہیں جب تک کہ وہ موضوع پر عبور حاصل نہ کر لیں۔ نصابی کتب کو دوبارہ پڑھنے کے برعکس، یہ طریقہ طالب علم کو معاملات کو مسلسل آسان بنا کر مزید مصروف رہنے کی سہولت دیتا ہے اور اس سے طالب علم کی یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔۔

 

لیٹنرز اسٹڈی میتھڈ:

سیبسٹین لیٹنر نے یہ تکنیک 1972 میں ایجاد کی۔ لیٹنر سسٹم فلیش کارڈز پر مبنی ہے۔ باکس 1 وہ جگہ ہے جہاں وہ بطور ڈیفالٹ جاتے ہیں۔ ان کا جائزہ لینے کے بعد، آپ ان کی جگہ کا تعین اس بات پر منحصر کر سکتے ہیں کہ آیا آپ کارڈ پر لکھی گئی معلومات کا جواب دے سکتے ہیں۔ یہ طریقہ واقعی کارآمد ہے کیونکہ یہ وقفہ وقفہ سے تکرار کا استعمال کرتا ہے اور ان کارڈوں پر زور دیتا ہے جن پر سب سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں سیکھنے کا ایک بہترین نظام ترتیب پاتا ہے۔

 

مائنڈ میپنگ:

مائنڈ میپنگ کی اصطلاح 1974 میں بی بی سی کے ٹونی بوزان نے یوز یور ہیڈ کی طرز پر بنائی تھی، جس میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ ہم کیسے نوٹس لیتے ہیں، اپنے دماغ کو کیسے زیادہ چلا سکتے ہیں اور کسی بھی کتاب کے مطالعہ کو اپنے لیے کیسے مفید بناسکتے ہیں۔ مرکزی موضوع کے ارد گرد اپنے نوٹس کو ترتیب دینے سے آپ اپنے انفرادی خیالات کی شاخیں یا برانچز بنا سکتے ہیں۔ مائنڈ میپنگ کا عمل آپ کے حواس کو اپنی بہترین ترتیب اور دیگر بصری عناصر(ویژول ایلیمنٹس) کے ساتھ زیادہ ہوشیار کرتا ہے۔ ان میں تصاویر اور رنگین ٹیکسٹ شامل ہو سکتا ہے، اس کو بار بار پڑھنے اور توجہ لگانے سے آپ اپنے نوٹس کو آسانی سے یاد کرسکتے ہیں۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو