یونیورسٹی سروائیول پیک۔
یونیورسٹی سروائیول پیک۔
سیکھنا، سیکھنا، سیکھنا:
جب آپ یونیورسٹی کی زندگی کا آغاز کرتے ہیں تو عموماً یہ ہوتا ہے کہ سب سے پہلے آپ یہ بھول جاتے ہیں کہ آپ یہاں کرنے کیا آئے ہیں۔ ظاہر ہے یونیورسٹی میں داخلے کا مطلب تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ نئی چیزیں سیکھنا اور اپنی تعمیری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوتا ہے۔
یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ یونیورسٹی جا کر آپ کو ایسی چیزوں کے بارے میں سیکھنا ہے جن میں آپ کی دلچسپی ہے۔ اگرچہ یہاں لوگ آپ سے بار بار کہیں گے کہ یونیورسٹی میں کلاسیں لینا ایک بور کردینے والا عمل ہے اور آپ کو ملنے والے اسائنمنٹس مشکل ترین ہیں، مگر آپ نے اس سوچ کے ساتھ خود کو بہنے نہیں دینا کیونکہ نہ تو یونیورسٹی میں کلاسیں لینا بور کردینے والا عمل ہے اور نہ اسائنمنٹس ہی اتنی مشکل ہوتی ہیں کہ انہیں چھوڑ چھاڑ کر آپ ادھر ادھر کی چیزوں میں خود کو مصروف کرلیں۔ اگر یونیورسٹی آ کر آپ یہ سوچیں کہ اب سیکھنے کا عمل ختم ہوگیا ہے یا آپ سب کچھ سیکھ چکے ہیں تو یہ آپ کی بہت بڑی بھول ہوگی۔ سیکھنے کا عمل کبھی رکتا نہیں ہے اگر آپ چاہیں تو ہر روز نئی سے نئی چیزیں سیکھ سکتے ہیں۔ یہ بات تصدیق شدہ ہے کہ یونیورسٹی میں کلاسوں کے دوران آپ جو کچھ بھی سیکھتے ہیں وہ آپ کو سماج کا ایک بہتر فرد بنانے کے کام آتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آپ اپنے وقت کو بھی پُرلطف بناتے ہیں اس لیے نئی سے نئی چیزیں سیکھتے رہیں اور آگے بڑھتے رہیں۔
دوسروں کے ساتھ میل جول بڑھائیں:
بعض اوقات یہ ہوتا ہے کہ یونیورسٹی آنے کے بعد اپنی صحیح اور درست سمت کے تعین کے دوران ہم دوستوں کے کسی گروہ کا حصہ بن جاتے ہیں اور انہی دوستوں کے ساتھ اپنا وقت گزارنا شروع کردیتے ہیں، اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اس گروہ میں پھنس کر رہ جاتے ہیں اور آپ کی اپنی مرضی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ ایک برا خیال ہے کیونکہ اس سے آپ کا سماجی میل جول کا دائرہ بہت محدود ہوجاتا ہے اور وہی گنتی کے دو، چار، پانچ افراد ہی آپ کے اردگرد موجود رہتے ہیں اور ایک فرد کی حیثیت سے آپ کا ارتقا ٹھہرائو کا شکار ہو جاتا ہے۔ کبھی بھی یہ مفروضہ مت پالیں کہ آپ اپنے دوستوں کے گروہ سے ہٹ کر دیگر افراد سے بات چیت کے لیے نہایت موزوں ہیں یا بالکل بھی موزوں نہیں ہیں۔ اپنی یونیورسٹی اور اپنی کلاس میں موجود دیگر افراد سے بھی علیک سلیک کریں، ان سے تعلقات بڑھائیں اور ضروری بات چیت کے راستے بند مت کریں، لوگوں کو موقع دیں کہ وہ آپ سے ملیں، بات چیت کریں اور آپ کے بارے میں جان سکیں۔
کیمپس کے وسائل سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔
اگر آپ کی یونیورسٹی جمنازیم کی سہولت فراہم کرتی ہے، یہاں تیراکی کی مشقیں کروائی جاتی ہیں، یا مختلف نوعیت کے کام سکھانے والی مفت ورکشاپس ہیں یا کیمپس میں جو بھی دلچسپی کی حامل چیز آپ کو نظر آئے اس سے بھرپور استفادہ کریں (خاص طور پر اگر وہ آپ کو کوئی نئی چیز سکھانے پر تصدیقی سند بھی دیتے ہیں تو اس موقع کو بالکل ضائع نہ کریں)
آپ کو اس سب کی افادیت اس وقت تک سمجھ میں نہیں آئے گی جب تک آپ گریجویٹ نہ ہوجائیں۔ بیشتر یونیورسٹیز میں نئی چیزیں سکھانے کی انتہائی کم فیس لی جاتی ہے کئی جگہ پر آپ سے کوئی پیسہ نہیں لیا جاتا اور ہر چیز بالکل مفت سکھائی جاتی ہے اگر آپ بروقت ان چیزوں کو سیکھ لیں تو آگے چل کر ان میں سے بہت سی چیزیں آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔ لہٰذا اگر آپ کی یورنیورسٹی میں زومبا کلاس ہے تو فوراً اس میں شامل ہوجائیں، فوٹوگرافی کی مہارت حاصل کرکے تصدیقی سند وصول کریں اور اسے الیسٹریٹر ورکشاپ میں لے جائیں یہ عمل آپ کے بہت کام آئے گا۔
کیمپس کی گہماگہمی سے لطف اندوز ہوں:
زیادہ سے زیادہ وقت اپنے کیمپس میں گزاریں کیونکہ یونیورسٹی کی زندگی کے زیادہ تر رنگ کلاس روم سے باہر کیمپس کی زندگی میں نظر آتے ہیں اس لیے کلاس لینے کے بعد جتنا وقت ملے اسے کیمپس میں گزاریں، اگر آپ یہاں کی رنگا رنگی اور گہما گہمی کو گھوم پھر کر نہیں دیکھیں گے تو آپ یقیناً ایسے تجربے سے محروم رہیں گے جو آپ کی عمر کے سنہرے دور کی حیثیت سے آپ کو زندگی بھر یاد رہتا ہے۔ اگر آپ گھر سے صرف کلاس لینے آتے ہیں اور کلاس ختم ہوتے ہی سیدھے اپنے گھر چلے جاتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے کیمپس میں ہونے والی متعدد تفریحات اور مثبت سرگرمیوں سے خود کو محروم رکھا ہوا ہے۔ یاد رکھیں کہ یونیورسٹی میں گزارے گئے ان چند برسوں کی یاد عمر بھر آپ کے حافظے کا حصہ بنی رہے گی خاص طور پر کیمپس میں ہونی والی نئی نئی دوستیاں، چھوٹی موٹی شرارتیں اور بہت ساری تفریح جو آپ کو زندگی میں دوبارہ نہیں مل سکے گی۔ اس لیے اس وقت کو بھرپور انداز میں گزاریں اور کیمپس کی زندگی سے خوب لطف اندوز ہوں۔
تقریبات میں شامل ہوں:
ہر یونیورسٹی کی انتظامیہ کی کوشش ہوتی ہے کہ مہینے میں کم از کم پانچ مختلف نوعیت کی تقریبات منعقد کروائی جائیں۔ عموماً طلبا ایسی تقریبات میں شامل ہونے سے گریز کرتے ہیں مگر ایسی تقریبات میں شامل ہونا آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے خاص طور پر ایسے ایونٹ جو خاص طور پر طلبا کے لیے ہی منعقد کروائے گئے ہوں۔ یاد رکھیں کہ ایسی تقریبات یونی ورسٹی کی پوری زندگی کا اہم ترین حصہ ہوتی ہیں جن سے آپ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کو یہ چائے کی ایک پیالی پینے جیسا آسان نہیں لگتا تو پھر آپ بسنت کے لئے منعقدہ تقریب میں شامل ہوسکتے ہیں۔ یا علم نجوم کے حوالے سے ہونے والے کسی سیمینار میں شرکت کرسکتے ہیں۔ یا کوئی علمی اور ادبی نوعیت کا کام کرسکتے ہیں، یقین کریں آپ کو یونیورسٹی کی ان رنگا رنگ تقریبات میں آپ کے تصور سے زیادہ مزہ آئے گا۔
کلب کا حصہ بنیں:
ایسے طلبا کے لیے جو خود کو بہت اکیلا محسوس کرتے ہیں اور وہ دوستوں کے کسی گروپ کا حصہ بھی نہیں ہیں ان کے لیے نئی دوستیاں کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ یونیورسٹی کے کلب کا حصہ بن جائیں۔ بیشتر یونیورسٹیز میں طلبا کی تفریح کے لیے کلب بنے ہوتے ہیں جن میں کوئی بھی طالب علم شامل ہوسکتا ہے۔ ان کلبوں کے زیر اہتمام رنگا رنگا تقریبات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔ لہٰذا کوشش کریں کہ آپ کسی ایسے کلب کا حصہ بنیں جس میں آپ کی آواز سنی جائے، آپ کو اپنے تصورات اور خیالات کے اظہار کا بھرپور موقع ملے اور آپ کو کچھ ایسا کرنے کا موقع ملے جسے کرنے کا آپ ہمیشہ سوچتے رہے ہیں۔
طلبا کی ملازمت:
کیمپس میں ملازمت کرنا بظاہر ایسا لگتا ہے جیسے کوئی سخت محنت والا کام ہو مگر بیشتر یونیورسٹیز میں چند گھنٹوں کے لیے طلبا کو ایسی ملازمت کی پیشکش کی جاتی ہے جس میں انہیں سیکھنے کو بھی بہت کچھ ملتا ہے اور مناسب معاوضہ بھی ادا کیا جاتا ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ یونیورسٹی سے نکلنے کے بعد عملی زندگی کا آغاز کرنے پر ملازمت کرتے ہوئے یہ تجربہ بہت کام آتا ہے۔ یہ بھی ایک ایسی چیز ہے جسے آپ اپنے یونیورسٹی کے رنگا رنگ تجربات میں شامل کرسکتے ہیں۔
خود کو بہتر کریں:
یونیورسٹی میں کسی بھی دن کے آغاز پر آپ اکیلے ہوتے ہیں اور شام کو چھٹی کے وقت بھی آپ اکیلے ہی ہوتے ہیں اس لیے خود کو اپنے دوستوں اور ساتھ کام کرنے والوں کے انحصار پر مت چھوڑیں۔ ہیشہ یہ یاد رکھیں کہ آپ فقط ایک انسان ہیں جو آگے چل کر بھی اس پر کام کرے گا اس لیے ذہنی اور جسمانی دونوں طرح سے اپنا خیال رکھیں، ہر اس چیز کے بارے میں جانیں جس کے بارے میں آپ کو اپنی یونیورسٹی کی زندگی کے دوران جاننے اور سمجھنے کی ضرورت ہے اس سے آپ کے لیے خود کو اور اپنے اردگرد پائی جانے والی چیزوں کو سمجھنا بہت آسان ہوجائے گا۔