جائزہ
سیکوس یونیورسٹی کی کہانی کئی دلچسپ مراحل پر مبنی ہے اس کے ارتقاء کی ابتداء سن 1986 میں ہوئی جب انجینئر محمد تنویر جاوید نے ایک چھوٹے سے نجی سیکٹر ، سیکوس ڈیٹا بیس انسٹی ٹیوٹ کا آغاز کیا۔ جو صرف پانچ کمپیوٹرز اور بہت کم طالب علموں پر مبنی تھا۔ اس انسٹیٹیوٹ کو پشاور میں قائم کیا گیا تھا۔ پھر سی ڈی آئی نے کمپیوٹر سائنس میں ایک سال کا ڈپلومہ کورس تیار کیا اور اسے صوبہ سرحد (جو کہ اب کے پی کے ہوچکا ہے) میں لاگو کرنے کے لیے بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (بی ٹی ای) سے منظور کرایا۔ بعد میں اس انسٹی ٹیوٹ نے چند مخصوص کمپیوٹر کورسز کے لیے پشاور یونیورسٹی سے انسلاک کیا۔ کچھ ہی عرصے بعد اس ادارے کو مزید ترقی دی گئی اور کمپیوٹر سائنس کے چند نئے کورسز کے لیے یونیورسٹی آف لندن سے معاونت حاصل کی۔ آج اس ادارے میں تین ہزار سے زائد طالب علم کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
عام معلومات
شہر پشاور
امتحان کی قسم Semester
مقامی وابستگی ہائر ایجوکشن کمیشن - ایچھ ۔ ای ۔ سی پاکستان انجینیئرنگ کونسل - پی ای سی
غیر ملکی وابستگی
کیمپس پشاور
لاگت اور مالی امداد
-
اسکالرشپس اینڈ گرانٹز
-
میرٹ بیسڈ اسکالرشپس
-
نیڈ بیسڈ اسکالرشپس
تعلیمی
کیمپس کی سہولیات
-
آڈیٹوریم
-
انڈور اسپورٹس فیسِلٹی
-
اوٹڈور اسپورٹس فیسیلٹی
-
جمنازیم
-
سائنس لیبز
-
لائبریری
-
میڈیکل روم
-
وائی فائی
-
ٹرانسپورٹ
-
کمپیوٹر لیبز
-
کیفیٹیریہ
فیس
-
فیس
ہاسٹل
-
میل ہوسٹل
-
فیمیل ہوسٹل
جائزہ