اپنے وقت کو قابلِ قدر تحقیقی عمل میں صرف کریں

تحقیق اور ترقی بدعت کی بنیاد پر قائم ہے۔ اپنے وقت اور کوشش کو تحقیق میں لگانے سے اہم مہارت پیدا ہوتی ہے جو زندگی بھر چلتی ہے

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائیکولوجی
این آئی پی کو پاکستان کی وزارتِ تعلیم کی ایک قرارداد کے تحت 1976 میں قائم کیا گیا اور اس کے اغراض و مقاصد کے بارے میں پارلیمنٹ میں وضاحت پیش کی گئی۔ جس کے بعد این آئی پی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ 
اس ادارے کے قیام کا بنیادی مقصد معاشرے کی مجموعی نفسیات پر تحقیق کرنا اور قومی انضمام میں رکاوٹ پیدا کرنے والے عوامل کو تلاش کرنا ہے اور اسی طرح ملک کے عوام میں ایک قوم کے طور پر جذبات کو قائم کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنا بھی بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔
پاکستان کی وفاقی وزارت تعلیم نے 1983 میں اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی میں قائم این آئی پی کو نفسیات کے شعبے میں سینٹر آف ایکسی لینس کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا۔

انسٹی ٹیوٹ نے قابل اطلاق تحقیق پر زور دیتے ہوئے اپنی تدریسی اور تربیتی سرگرمیوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔

اس ادارے نے نفسیات کے پروگراموں میں اپنا ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام شروع کیا۔ دونوں ڈگریوں کو طلبہ کے درمیان اعلی سطح کی تحقیقی صلاحیتوں کے فروغ کی ضرورت ہوتی ہے جو اپنی تعلیم کی کامیاب تکمیل پر تحقیقی مقالے تیار کرتے ہیں۔

اس سے پہلے یہ انسٹیٹیوٹ قائد اعظم یونیورسٹی کے ریاضی اور کمپیوٹر سائنسز بلاکس میں قائم مشترکہ دفاتر میں واقع تھا بعد میں اسے سینٹر آف ایکسی لینس کا درجہ دے کر ایک علیحدہ انسٹیٹیوٹ میں تبدیل کردیا گیا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو